پلوٹو پر ایک سال، زمین پر 248 سال – ایک حیران کن کہانی!
🪐 ایک کائناتی راز جو وقت کا مفہوم بدل دیتا ہے
سوچیں! اگر پلوٹو پر کوئی بچہ پیدا ہو جائے، تو جب وہ اپنی پہلی سالگرہ منائے گا، زمین پر 248 سال گزر چکے ہوں گے۔ یعنی اُس کے صرف "ایک سال" میں، یہاں کئی نسلیں جنم لے چکی ہوں گی اور وقت کے صفحات میں گم ہو چکی ہوں گی۔
زمین ہر سال سورج کا ایک چکر مکمل کرتی ہے، لیکن پلوٹو کو سورج کے گرد ایک چکر مکمل کرنے میں تقریباً 248 زمینی سال لگتے ہیں۔ یہ فرق ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ کائنات میں وقت کا مفہوم زمین سے بہت مختلف ہے۔
🌌 پلوٹو: ایک خاموش لیکن حیرت انگیز دنیا
1930 میں دریافت ہونے کے بعد سے اب تک پلوٹو نے سورج کا ایک چکر بھی مکمل نہیں کیا۔ یہ ہمیں دکھاتا ہے کہ کائنات کتنی وسیع ہے اور وہاں وقت کتنی سست رفتاری سے گزرتا ہے۔
جب ہم زمین پر ایک سال میں بہت کچھ بدلتے دیکھتے ہیں، وہاں پلوٹو پر ایک سال گزرنے میں صدیاں لگ جاتی ہیں۔ یہ بات واقعی انسان کو حیرت میں ڈال دیتی ہے کہ ہم کتنی جلدی جیتے ہیں، جبکہ کائنات کتنی خاموشی سے اپنا کام کر رہی ہے۔
🚀 نیو ہورائزنز مشن: پلوٹو کی پہلی قریبی جھلک
19 جنوری 2006 کو NASA نے New Horizons کے نام سے پلوٹو کی جانب پہلا مشن روانہ کیا۔ مشن کے لیڈر Alan Stern نے پلوٹو کے دریافت کنندہ Clyde Tombaugh کی راکھ کا کچھ حصہ راکٹ میں شامل کیا۔
2006 میں مشن نے پلوٹو کی پہلی تصویر بھیجی جو کہ ایک نقطے کی طرح دکھائی دی۔ 2007 میں مشن نے مشتری کا استعمال کرتے ہوئے اپنی رفتار بڑھائی۔
14 جولائی 2015 کو مشن پلوٹو کے سب سے قریبی فاصلے 18,000 کلومیٹر پر پہنچا اور پلوٹو کی سطح اور سورج کے غروب ہونے کی شاندار تصویر لی۔
📷 پلوٹو کے چاند اور کائپر بیلٹ میں سفر
پلوٹو کے پانچ قدرتی چاند ہیں
Charon اتنا بڑا ہے کہ پلوٹو اور یہ چاند ایک دوسرے کے گرد گردش کرتے ہیں۔
اب New Horizons مشن کائپر بیلٹ میں داخل ہو چکا ہے اور زمین سے 8.29 ارب کلومیٹر دور موجود ہے۔ روشنی کو وہاں سے زمین تک پہنچنے میں 7 گھنٹے 41 منٹ لگتے ہیں۔
🌠 غور و فکر کا لمحہ